ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / حکومت نے ووٹنگ کی سیکورٹی بڑھانے والی الیکشن کمیشن کی تجویز کو مستردکیا 

حکومت نے ووٹنگ کی سیکورٹی بڑھانے والی الیکشن کمیشن کی تجویز کو مستردکیا 

Sat, 14 Jan 2017 11:29:38  SO Admin   S.O. News Service

دہلی، 13؍جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ووٹنگ کو اور زیادہ محفوظ بنانے والی الیکشن کمیشن کی تجویز کو حکومت نے نامنظور کر دیا ہے۔خبروں کے مطابق ،وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کمیشن کو خط لکھ کر اس فیصلے کی معلومات دی ہے۔18؍نومبر کو بھیجے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت والا وزراء کا گروپ ووٹوں کی گنتی کے لئے ٹوٹلائز ر مشینوں کے استعمال کے خلاف ہے،حالانکہ خط میں اس مخالفت کی وجوہات نہیں بتائی گئی ہیں۔اگست 2016میں وزیر اعظم نریندر مودی نے الیکشن کمیشن کی تجویز پر غور کرنے کے لیے اس گروپ کی تشکیل کی ہدایت دی تھی۔راج ناتھ سنگھ کے علاوہ ارون جیٹلی، منوہر پاریکر، نتن گڈکری اور روی شنکر پرساد اس گروپ کے رکن ہیں۔واضح رہے کہ ٹوٹلائزر مشینیں ووٹنگ کی گنتی کے کام آتی ہیں،یہ مشینیں 14پولنگ مراکز میں ڈالے گئے ووٹوں کو ایک ساتھ گنتی ہیں، اس سے بوتھ کے حساب سے ووٹنگ کا پیٹرن خفیہ رہتا ہے۔فی الحال بوتھ کے حساب سے انتخابی نتائج کا اعلان ہوتا ہے۔اس سے لیڈران یہ جان پاتے ہیں کہ کس بوتھ سے انہیں کتنے ووٹ ملے ہیں ۔الیکشن کمیشن کا خیال ہے کہ اس سے کچھ لیڈر ان علاقوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر سکتے ہیں، جہاں سے انہیں کم ووٹ ملے ہیں ۔ای وی ایم کے استعمال سے پہلے بیلیٹ پیپرس کو ملا کر ووٹ گنے جاتے تھے۔اس سے بوتھ کے حساب سے ووٹنگ کا پتہ نہیں چل پاتا تھا۔الیکشن کمیشن نے سب سے پہلے 2008میں ٹوٹلائزر مشینوں کے استعمال کی تجویز وزارت قانون کے سامنے رکھی تھی ۔مارچ 2016میں کمیشن نے ان مشینوں کے استعمال کاطریقہ دکھایا، اس کے بعد چھ قومی پارٹیوں میں سے کانگریس، بی ایس پی اور این سی پی نے تجویز کی حمایت کی تھی ۔بی جے پی کی رائے ہے کہ بوتھ کے حساب سے ووٹنگ کا ریکارڈ امیدواروں کی کارکردگی جاننے کے لیے ضروری ہے۔سی پی ایم نے نظریاتی طور پر حامی بھری تھی ، لیکن پارٹی کا کہنا تھا کہ مشینوں کے استعمال میں احتیاط برتی جانی چاہیے اور یہ تبدیلی مرحلہ وار طریقے سے ہونی چاہیے ۔


Share: